GRAVE TORTURE

“Siksa Kubur” (Grave Torture)


سین ۱: شبِ قبر

تفصیل:
دور افتادہ قبرستان کی خاموش رات۔ سوراخ قبر کے پاس سیتا (Faradina Mufti) موم بتی لیے کھڑی ہے۔ اس کے چہرے پر اداسی بھی ہے اور عزم بھی۔

ڈائیلاگ:

  • سیتا (خود کلامی):
    “جب ہر طرف اندھیرا ہے، میرے دل میں ایک شکوک ہے—کیا واقعی قبر کا عذاب ہے؟”

موسیقی و ماحول:
دھیمی پس منظر موسیقی، مٹی کی ہلکی سرسراہٹ۔  


سین ۲: خاندانی المیہ

تفصیل:
تھوڑی قبل، ایک کار بم دھماکے میں سیتا کے والدین ہلاک ہو گئے تھے۔ گھر کے نشانات، خون آلود شیشے، اور سیتا کا غمگین چہرہ۔

ڈائیلاگ:

  • سیتا (بھائی عدیل سے):
    “یہ مذہب کا اپنا کھیل ہے کہ ہم قبر کی سزا سے ڈر کر جئیں۔ میں ثابت کروں گی کہ یہ سب قصّے ہیں!”

بیک اسٹوری:
نازیہ کی نظرکاریاں اور والدین کے حادثے کا واقعہ فلم کی بنیاد میں گھرا ہوا ہے  

 

سین ۳: حوالہ جاتی ٹیپ

تفصیل:
ایک پراسرار ٹेप—جس پر قبر کی خوفناک آوازیں ریکارڈ ہیں—سیتا کو ایک عجیب شخص سے ملتی ہے۔

ڈائیلاگ:

  • عجیب شخص (گھٹیا آواز میں):
    “تم نے یہ نہیں سنا؟ یہ آوازیں خود قبر سے آتی ہیں…”

منظر نگاری:
کیمرہ زوم ان کرتا ہے ٹوٹی ہوئی کیسٹ کا لیبل: “Siksa Kubur”۔


سین ۴: تجرباتی زیارت

تفصیل:
سیتا قبر کے اندر غوطہ لگاتی ہے: زمین چندھ ہے، پھر شنید ہوتی ہیں ریت کی سرسراہٹ اور انسانی چیخیں۔ تصویر سیریل شاٹس میں جیسا انسان زندہ محسوس کرے!

ڈائیلاگ:

  • سیتا (چیخ):
    “یہ… یہ کیسے ممکن ہے؟!”

تصویری اثرات:
تیز روشنی جھلملاتی ہے، قریبی شاٹ میں سیتا کی آنکھیں پھیلی ہوئی۔


سین ۵: تصادمِ حقیقت

تفصیل:
سیتا کی آزمائش: قبر کے جرم سے تڑپتے ایک روحانی وجود سے مقابلہ۔

ڈائیلاگ:

  • روح (گھٹیا آواز میں):
    “تو نے سوچی تھی سچ کا سامنا کرنا آسان؟”

  • سیتا (قوتِ فیصلہ کے ساتھ):
    “میں سچ کے سامنے جھکوں گی، چاہے تو مجھے ہمیشہ کے لیے یہاں قید کر دے!”


سین ۶: انجامِ کار

تفصیل:
صبح کی روشنی میں قبرستان۔ سیتا تھکی ماندی مگر فتح یاب۔ اس نے ثابت کیا کہ خوف اُس کے ایمان کو نہیں ہرا سکا۔ آہستہ سے مٹی رکھتی ہے قبر پر اور آنکھوں میں عزم کی چمک۔

انجلنا:

  • نریشنر (پس پردہ):
    “جب حتمی امتحان سچا ہو، تو ایمان کا سفر نئی روشنی لے آتا ہے…”